"غضب الہی ،،، اثرات، اسباب اور تحفظ" کے عنوان پر ارشاد فرمایا
فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر جسٹس عبد المحسن بن محمد القاسم حفظہ اللہ نے 09 ذوالقعدہ 1440 کا خطبہ جمعہ مسجد نبوی میں "غضب الہی ،،، اثرات، اسباب اور تحفظ" کے عنوان پر ارشاد فرمایا، جس میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے کتاب و سنت میں اپنا مکمل تعارف کروایا ہے اور اللہ تعالی کے اسما و صفات پر غور و فکر سے خوف، امید، محبت اور توکل جیسی قلبی عبادات پروان چڑھتی ہیں، اللہ تعالی کی صفات میں غضب بھی شامل ہے ، اللہ تعالی کی یہ صفت کسی بھی مخلوق سے مشابہت نہیں رکھتی، اللہ تعالی کی ہر صفت خلقت پر اپنا اثر رکھتی ہے چنانچہ دنیاوی سزائیں اسی کا مظہر ہیں، اللہ تعالی کے غضب سے اعمال غارت ہو جاتے ہیں، اللہ غضب شدہ قوم سے انتقام بھی لیتا ہے، تمام انبیائے کرام نے اپنی اقوام کو اللہ کے غضب سے خبردار کیا، سلیم الفطرت شخص اللہ کے غضب سے بچنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ: قبروں پر سجدے، اللہ کی صفات میں شراکت کی کوشش، اللہ سے دعا نہ کرنا، خوشی سے کفریہ کام کرنا، دل میں نفاق ، رسولوں کو ایذا رسانی، نبی کے ہاتھ سے قتل ہونے والا، اللہ کے ولیوں کو خفا کرنے والا، تقدیری فیصلوں پر ناراضی ، اللہ کے راست...